کُلّیاتِ غالبؔ

بلا عنوان ؂۱

سیہ گلیم ہوں لازم ہے میرا نام نہ لے
جہاں میں جو کوئی فتح و ظفر کا طالب ہے

ہوا نہ غلبہ میسر کبھی کسی پہ مجھے
کہ جو شریک ہو میرا، شریکِ غالبؔ ہے

  1. ؂۱نسخۂ مہرؔ میں اس قطعہ کا عنوان ”شریکِ غالبؔ“ ہے۔ —جویریہ مسعود