کُلّیاتِ غالبؔ

متفرقات

؂۱ جس دن سے کہ ہم خستہ گرفتارِ بلا ہیں
کپڑوں میں جوئیں، بخیے کے ٹانکوں سے سوا ہیں

ہلاکِ بے خبری نغمۂ وجود و عدم
جہان و اہلِ جہاں سے جہاں جہاں فریاد

  1. ؂۱نسخۂ رضا میں یہ مصرع یوں ہے: ؏ جس دن سے کہ ہم غمزدہ زنجیر بپا ہیں —جویریہ مسعود