کُلّیاتِ غالبؔ

کرم ہی کچھ سببِ لطف و التفات نہیں
انھیں ہنساکے رلانا بھی کوئی بات نہیں

کہاں سے لاکے دکھائے گی عمرِ کم مایہ
سیہ نصیب کو وہ دن کہ جس میں رات نہیں

زبان حمد کی خوگر ہوئی تو کیا حاصل
کہ تیری ذات میں شامل تری صفات نہیں

خوشی، خوشی کو نہ کہہ، غم کو غم نہ جان اسدؔ
قرار داخلِ اجزائے کائنات نہیں