کُلّیاتِ غالبؔ

اک گرم آہ کی، تو ہزاروں کے گھر جلے
رکھتے ہیں عشق میں یہ اثر ہم، ”جگر جلے“

پروانے کا نہ غم ہو تو پھر کس لیے اسدؔ ؂۱
ہر رات شمع شام سے لے تا سحر جلے

  1. ؂۱نسخۂ حمیدیہ میں یہ مصرع یوں ہے: ؏ پروانہ خانہ غم ہو تو پھر کس لیے اسدؔ —جویریہ مسعود