کُلّیاتِ غالبؔ

دیکھ وہ برقِ تبسم، بس کہ، دل بے تاب ہے
دیدہ گریاں میرا، فوارہ سیماب ہے

کھول کر دروازۂ مے خانہ، بولا مے فروش
اب شکست توبہ مے خواروں کو فتح الباب ہے