کُلّیاتِ غالبؔ
ضمیمۂ سوم
غزلیات
ردیف و
ردیف و
منقار سے رکھتا ہوں بہم چاکِ قفس کو
اگر وہ آفتِ نظارہ جلوہ گستر ہو
بے درد سر بہ سجدۂ الفت فرو نہ ہو
مبادا! بے تکلف فصل کا برگ و نوا گم ہو
خشکیٔ مے نے تلف کی مے کدے کی آبرو
رنگِ طرب ہے صورتِ عہدِ وفا گرو
پاؤں میں جب وہ حنا باندھتے ہیں
منقار سے رکھتا ہوں بہم چاکِ قفس کو